کمرہٴ امتحان
بے نگاہ آنکھوں سے دیکھتے ہیں پرچے کو
بےخیال ہاتھوں سے
اَن بنے سے لفظوں پر، انگلیاں گھماتے ہیں
یا سوال نامے کو دیکھتے ہی جاتے ھیں
ہر طرف کن انکھیوں سے بچ بچا کے تکتے ہیں
دوسروں کے پرچوں کو راہ نما سمجھتے ہیں
شاید اسطرح کو ئی راستہ ہی مل جائے
بے نشاں جوابوں کا،کچھ پتا ہی مل جائے
مجھ کو دیکھتے ھیں تو
یوں جواب کاپی پر،
حاشیے لگاتے ھیں، دائرے بناتے ھیں
جیسے انکو پرچے کے سب جواب آتے ھیں
اس طرح کے منظر میں
امتحان گاہوں میں
دیکھتا ھی رہتا ھوں
نِت نئے طریقوں سے آپ لطف لیتا ہوں
دوستوں سے کہتا تھا!
کس طرف سے جانے یہ
آج دل کے آنگن میں اِک خیال آیا ہے
سینکڑوں سوالوں کا ایک سوال آیا ہے
وقت کی عدالت میں
زندگی کی صورت میں
یہ جو تیرے ہاتھوں میں، اک سوال نامہ ہے
کس نے یہ بنایا ہے
کس لئے بنایا ہے
کچھ سمجھ میں آیا ہے؟
زندگی کے پرچے کے
سب سوال لازم ھیں
سب سوال مشکل ھیں!
بے نگاہ آنکھوں سے دیکھتا ہوں پرچے کو
بے خیال ہاتھوں سے
اَن بنے سے لفظوں پر انگلیاں گھماتا ہوں
حاشیے لگاتا ہوں
دائرے بناتا ہوں
یا سوال نامے کو دیکھتا ہی جاتا ہوں!!
امجد اسلام امجد
محفوظات
معلومات
یہ بلاگ متلون مزاجی کا بہترین عکاس ہونے کے ساتھ ساتھ بے ربط سوچوں اور باتوں کا شاہکار نمونہ ہے۔
تازہ تبصرے
- اس الجھے ریشم نے سرے تک رسائی کو ممکن بنایا ہوگا۔۔... - نین
- درست کہا۔ انڈین غیر قانونی چینلز کی بندش کے باوجود... - عمران نیر خان
- محمد احمد: یہی تو رونا ہے کہ ہم شریعت کے ایسے حصے ... - فرحت کیانی
- ویسے نیس ویٹا کا مشورہ بہرکیف مفید ہے خصوصاً نیسلے... - محمد احمد
- جب اتنے نازک اور حساس موضوعات سوشل میڈیا پر زیرِ ب... - محمد احمد
Translate
Ad Banner
دریچہ ہائے خیال
Way Out!
Monday, 10 November 2008
کمرہٴ امتحان
فرحت کیانی
11/10/2008 06:12:00 pm
0
comments


اس تحریر کو
اردو,
بےربط سوچیں,
کبھی کبھی,
لفظ باتیں کریں
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔