امریکہ کے صدراتی الیکشن میں میری دلچسپی اتنی ہی ہے جتنی کسی پاکستانی کی ہونی چاہئیے کہ انیس بیس کے فرق سے ہمارے لئے ہر سربراہ کی پالیسیز تقریباً ایک سی ہی ہیں۔ اس کے باوجود صدارتی مہم اور امیدواروں سے متعلق خبریں میں بڑے ذوق و شوق سے سنتی اور دیکھتی ہوں۔ پہلے اس کی وجہ 'The Daily Show with Jon Stewart' تھا اور پھر سارہ پیلن کے میدان میں آنے کے بعد ‘ٹینا فے‘ کا Saturday Night Live ۔۔ کیونکہ ان دونوں پروگرامز میں جس طرح ان کے بیانات اور مہم کا پوسٹ مارٹم کیا جاتا ہے اگر آپ کو پتہ نہ ہو کہ کس تناظر میں بات ہو رہی ہے تو مزہ نہیں آتا۔ ڈیلی شو میں تو پوری ٹیم کا کام دیکھنے والا ہوتا ہے لیکن Saturday Night Live میں سب سے مزے کا سیگمنٹ وہ ہوتا ہے جہاں ٹینا فے کو سارہ پیلن کے طور پر ایکٹنگ کرنی ہوتی ہے۔ جب جان میکن نے سارہ پیلن کو اپنی نائب صدر کے طور پر نامزد کیا تو اکثر لوگوں نے ٹینا اور سارہ پیلن کی مشابہت کا ذکر کرنا شروع کیا

www.huffingpost.com
اور پھر جب SNL میں ٹینا فے نے سارہ پیلن کو کاپی کرنا شروع کیا تو واقعی اصل اور نقل میں فرق بتانا مشکل ہو جاتا تھا۔
خصوصاً اس ہفتے کا پروگرام تو بہت ہی مزے کا تھاخصوصاً اس ہفتے کا پروگرام تو بہت ہی مزے کا تھا کہ سارہ پیلن بنفسِ نفیس خود پروگرام میں شامل تھیں :D
30 Rock سے SNL تک ٹینا نے ہمیشہ ایک سے بڑھ کر ایک پرفارمنس دی ہے۔ ٹینا فے از سو گڈ۔
یہ پروگرامز دیکھتے ہوئے مجھے اکثر امریکہ میں پاکستانی سفیر ‘حسین حقانی‘ کا خیال آ جاتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل جیو ٹی وی پر شاید ڈاکٹر شاہد مسعود کے کسی پروگرام کا کلپ چلتا تھا جس میں حسین حقانی یہ کہتے ہوئے دکھائی دیتے تھے کہ امریکہ یا دوسرے ممالک میں کہیں بھی سیاست دانوں کا اس طرح مذاق نہیں اڑایا جاتا جس طرح پاکستان میں میڈیا کرتا ہے۔ لگتا ہے جیسے انہیں امریکہ میں اپنی مصروفیت کی وجہ سے کبھی ٹیلیویژن دیکھنے کا موقع نہیں ملا ۔
مجھے سب سے زیادہ اچھا وہاں لگا تھا جہاں Alec Baldwin پیلن کو ٹینا سمجھ کر بات کرتا ہے۔
مجھے سب سے زیادہ مزہ اس پروگرام میں آیا جب کیڈی کروک کے انٹرویو کی پیروڈی ہوئی تھی اور صبح اٹھ کر رشینز کو ہش ہش کرنے والا ٹکرا تو لاجواب تھا۔ حسین حقانی کے لیے آپ کا مشورہ بجا ہے انہیں ڈیلی شو یا کولبیر رپور دیکھنا چاہیے تو لگ پتہ جائے گا سیاستدانوں کو امریکا میں کیسے پرکھا جاتا ہے۔۔
ایلک اور ایمی دونوں کے سینز بہت مزے کے تھے :)