Friday 28 August 2009

تُو رحیم ہے تُو غفور ہے

1 comments

 

2135194437_3b08b4aa4e

 

یااللہ!

تری آزمائشوں سے ہُوں بے خبر

یہ میری نظر کا قصور ہے

تری راہ میں قدم قدم

کہیں عرش ہے کہیں طُور ہے

یہ بجا ہے مالکِ دو جہاں

میری بندگی میں فتور ہے

یہ خطا ہے میری خطا مگر

تیرا نام بھی تو غفُور ہے

یہ بتا! میں تُجھ سے ملوں کہاں

مجھے تُجھ سے ملنا ضرور ہے

کہیں دل کی شرط نہ ڈالنا

ابھی دل گناہوں سے چُور ہے

تُو بخش دے مرے سب گناہ

تُو رحیم ہے تُو غفور ہے

1 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔