خیبر: مسجد میں خودکش حملہ، درجنوں ہلاک
دے کے جان آج میں سرخرو ہو جاؤں گا
اور رب کے لاڈلوں کے دُوبدُو ہو جاؤں گا
میرے رب تیرے حکم پہ جان جو نہ دے سکا
تیرے آگے حشر میں بے آبُرو ہو جاؤں گا
ہے زمیں اللہ کی اور غیر اللہ کا حکم
مانتا ہے جو بھی اس کو، اُس کا سر کر دو قلم
قتل کر دو مار ڈالو ایسے ہر انسان کو
جو گوارہ کرتا ہے ُروئے زمیں پہ یہ ستم
تیرا نا فرمان ہر بندہ فنا ہو جائے گا
کچھ ہی پَل میں اس جگہ محشر بپا ہو جائے گا
میری جاں تیرے لئے ہے مالکِ کون و مکاں
کرتا ہوں تیرے حوالے، آگے دیکھا جائے گا
یا خُدا! اس بچے کے ہاتھوں میں تو قُرآن ہے
اِس کو بھی میں ختم کر دوں کیا یہی فرمان(؟) ہے؟
ایک بیکس آدمی روزی کماتا ہے یہاں
ہے سجا رکھا جبیں پہ تیری طاعت کا نشاں
بچے اِس عورت کے جب نہ اپنی ماں کو پائیں گے
نالے اِن کے قلب کے سات آسماں دہلائیں گے
چوک میں اخبار تھامے لڑکا اک نم دیدہے
شاید اپنے گھر کی یہ اِک آخری امید ہے
خون اور بارُرود کی بدبُو بسی ہو گی یہاں
بھاگتے پھرتے ملیں گے زخمی ہی زخمی یہاں
اس طرف بازو کسی کا، اُس طرف بے سر پڑا
کر سکے گا ٹکڑے پیاروں کے یہاں کوئی بھلا؟
کتنے گھر تاراج ہوں گے کتنے دل پھٹ جائیں گے
راستے اپنے ہی گھر کے لاشوں سے پَٹ جائیں گے
دیکھ کر بیٹے کی میت کس طرح تڑپے گی ماں
عرش کو دہلائے گی اک باپ کی آہ و فغإں
بیویاں دیں گی دہائی اپنے کھوئے تاج کی
کیا یہی تصویر ہے یا رب! ہمارے آج کی؟
ان دھماکوں سے بموں سے ہم بھلا کیا پائیں گے؟
اپنے ہی لوگوں کو کب تک خُون میں نہلائیں گے؟
عرش کی منزل کو جب یہ ساتھ میرے جائیں گے
کیا کروں گا کلمہ لے کر جو کھڑے ہو جائیں گے؟
کیا کروں گا کلمہ لے کر جو کھڑے ہو جائیں گے؟
محفوظات
معلومات
یہ بلاگ متلون مزاجی کا بہترین عکاس ہونے کے ساتھ ساتھ بے ربط سوچوں اور باتوں کا شاہکار نمونہ ہے۔
تازہ تبصرے
حالیہ تحاریر
Translate
Ad Banner
دریچہ ہائے خیال
Way Out!
Friday 27 March 2009
اے کاش!
فرحت کیانی
3/27/2009 05:33:00 pm
4
comments
اس تحریر کو
ادھر ادھر سے,
پاکستان
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
4 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
انتہائی تکلیف دہ ہے یہ ۔ ۔
کوئی انسان کیسے اتنا سفاک بن سکتا ہے ۔ ۔ ۔
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائیں، انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں رہی، افسوس صد افسوس۔
محمد وارث, کی تازہ تحریر: مجھے تم سب سے نفرت ہے۔۔۔۔۔
افسوس! ابھی مسجد پہ حملے کا غم نہیں بھولا تھا کہ آج لاہور پولیس ٹرینگ سنٹر میں بھی حملہ ہو گیا۔ تفصیل اور تبصرے کے لیے:
http://www.freeakhbar.com/2009/03/29/lahore-police-training-center-attack-15-killed/
امید: یقین تو نہیں آتا امید لیکن انسان واقعی اتنا سفاک بھی ہے اور سنگدل بھی :(
محمد وارث: ثم آمین۔
بچپن میں کبھی کہیں کوئی ایسا جملہ نظر سے گزرتا تھا جس میں انسانی خون اور جان کی ارزانی کا ذکر ہوتا تھا تو مجھے کبھی بھی اس بات کی سمجھ نہیں آتی تھی۔ لیکن موجود حالات نے اس کا مطلب بہت اچھی طرح سمجھا دیا ہے :(
آن لائن اخباری رپوٹر: اللہ معاف کرے لیکن اب تو کوئی دن نہیں جاتا جب اس قوم کو کوئی اندوہناک سانحہ پیش نہیں آتا۔ :sad: