Wednesday 21 January 2009

شک ، سازش اور ہم

16 comments
' یہ جو ہمارے فلاں رشتہ دار ہیں۔ آج کل بڑے اچھے بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے تو شک ہے کہ ہو نہ ہو یہ ہم سے کوئی فائدہ اٹھانے کے چکر میں ہیں۔'
'تمہارے سسرال والے بہت سازشی لگتے ہیں۔ بچ کر رہنا۔' :D
' یہ جو لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس میں 100 فیصد امریکہ کا ہاتھ ہے۔'
' مسلمانوں میں نا اتفاقی اور مذہب سے دوری اصل میں کسی صیہونی سازش کا نتیجہ ہیں'
روز مرہ زندگی میں اکثر ایسے جملے سننے اور پڑھنے کو ملتے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ خاندانی ، ملکی اور عالمی ہر سطح پر ایکدوسرے کے خلاف سازشیں ہوتی بھی ہیں اور ہم ان کا نشانہ بھی بنتے ہیں لیکن جہاں اپنا قصور ہووہاں بھی الزام عموماً دوسروں کے سر ڈال دیا جاتا ہے۔ کئی بار تو یوں لگتا ہے جیسے شک اور سازش کا ذکر کئے بغیر ہماری زندگیاں نامکمل رہ جائیں گی۔ :hmm:
اگر ان دو الفاظ کے استعال پر پابندی لگا دی جائے تو قوم کا کیا بنے گا جہاں ہر دوسرے واقعے کے ڈانڈے کسی نہ کسی سازش سے ملانا ایک معمول بن چکا ہے۔
ہم لوگ جو وقت دوسروں پر شک کرنے میں لگاتے ہیں وہ تو فراغت میں ہی ضائع ہو جائے گا۔ :cry:
بیچارے ہمارے وزیرِ اعظم تو پھر میڈیا سے بات ہی نہیں کر سکیں گے کیونکہ ان کے پاس سوائے یہ کہنے کہ 'ہم اپنی حکومت کو کسی سازش کا نشانہ نہیں بننے دیں گے' ، اور کچھ ہوتا ہی نہیں۔ :D
محترم صدر اور ہماری عوامی پارٹی کا بی بی نامہ بھی کتنا مختصر ہو جائے گا۔ :daydream
ٹی وی چینلز پر اپنی ہر گفتگو میں امریکی اور صیہونی سازشوں کا حوالہ دہنے والوں کا کیا بنے گا۔ ;)
اور سب سے بڑھ کر میرے 11 سالہ کزن کا کیا ہو گا جو اپنے بہن بھائیوں یا کزنز کو آپس میں کھسر پھسر کرتے دیکھ کر فوراً بیان جاری کر دیتا ہے کہ یقیناً اس کے خلاف کوئی سازش کی جا رہی ہے۔ :ainko

16 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔