کچھ دن پہلے ہی ‘ کنڈہ لگانے‘ کی اصطلاح سے تعارف ہوا۔ اور آج وفاقی وزیرِ ‘محنت اور سمندر پار پاکستانی‘ سید خورشید شاہ صاحب کی بدولت اس کا عملی مظاہرہ بھی دیکھنے کو مل گیا جنہوں نے خوب دل کھول کر چراغاں کیا اپنے بیٹے کی شادی کی خوشی میں اور چراغاں کے لئے بجلی حاصل کی کنڈہ لگا کر۔
:victry Bravo Minister Sahib
علم پر عمل ہی عالم کی نشانی ہے
شکر کریں کہ با عمل انسان ہمارا حکمران ہے۔
آخر ہر چیز کے مثبت پہلو دیکھنے چاہئیں :bgrin
شائد ان کے مطابق عشق اور جنگ میںسب کچھ جائز ہو :joker
:whistle سائبر کرائم قانون سے ڈر ہی لگتا ہے اب تو :confused
عبدالقدوس’s last blog post..میری پسند
"اللہ نے انکی رسی دراز کی ہوئی ہے"، ایسے موقعوں پر شاید کچھ ایسا ہی سننے کو ملتا ہے۔
لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ مجھے تو لگتا ہے کہ ان کو دنیا میں ہی جنت مل چکی ہے اور آخرت میں بھی جنت انہی کی ہے :)
محمد وارث’s last blog post..خوشی محمد ناظر کی شاہکار نظم - جوگی
ڈفر: ہم لوگ 'مثبت پہلو' نہ صرف دیکھتے ہیں بلکہ اس پر عمل کرنے کی بھی پوری کوشش کرتے ہیں۔ بڑوں سے لیکر چھوٹوں تک سب ہی ایسے مثبت کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں :D
عبدالقدوس: 'شاید' کی بجائے 'یقیناً' اس جملے میں زیادہ سوٹ کرتا ہے :D
میری پوسٹ سائبر کرائم قانون کے تحت قابلِ پکڑ تو نہیں ہے کہیں :shy:
وارث: آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ ایسا ہی محسوس ہوتا ہے بالکل۔ یا پھر ہو سکتا ہے کہ ایسے لوگوں کی رسی بہت زیادہ دراز ہوتی ہو۔ :)