Friday 30 May 2008

تو کیا یہ طے ہے؟؟؟؟

4 comments

ابھی آج ٹی وی پر 'کرن اور جارج شو' آ رہا ہے اور آج کا سوال ہے۔۔'کونسی چیز آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لاتی ہے؟'۔۔۔۔ اتفاق کی بات کہ اسی دوران مجھے یہ خبر ملی۔۔ ۔خبر یقیناًّ مسکرانے پر مجبور کرتی ہے۔۔۔ استہزائیہ مسکراہٹ ہی سہی۔۔۔۔ :)


 



 


 


 


 


 


 


دی نیوز کے مطابق اے۔۳۱۰ کا خصوصی طیارہ چکلالہ پہنچ سکا ہے جو سپیشل سواریوں کو ایک ہمسایہ ملک تک لیکر جائے گا۔ اور راولپنڈی کی ایک اہم رہائشگاہ سے جانے کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔۔۔اگرچہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر صاحب کے قریبی ذرائع اس خبر کی تردید کر رہے ہیں۔۔ایسی ہی ایک تردید نثار میمن نے بھی کی ہے۔۔ ۔ظاہر ہے برا وقت اتنی جلدی کہاں ٹلتا ہے اور اب تو بش انکل نے بھی فون کر کے حوصلہ بڑھا دیا یے ۔۔۔ :( ۔۔۔پھر بھی یہ خیال کہ آخرکار رسی کھنچنے کا وقت آ پہنچا ہے ۔۔۔دل کو خوش کرنے کے لئے کافی ہے۔۔۔۔


واؤ لگتا ہے آج تو ایک کے بعد ایک مسکرانے پر مجبور کرنے والی خبریں موجود ہیں۔۔۔ ابھی ابھی تازہ خبر ملی ہے کہ محسنِ کشمیر(سنگھ) کو بھارت سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔۔۔ بحوالہ 'آج' نیوز

ایک اور ایسی ہی خبر۔۔۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے پی ٹی وی جوائن کر لیا ہے۔۔۔بحوالہ پاکستان پالیٹکس
:) :)

4 comments:

  • 30 May 2008 at 22:05

    شاہد مسعود نے پی ٹی وی جوائن کر لیا۔۔؟ حیرت ہے۔
    فرحت، آپ مسکراتی رہیں۔انکل مشرف کا وقت آیا ہی چاہتا ہے

  • 30 May 2008 at 22:36

    http://www.friendskorner.com/forum/f137/dr-qadeer-khan-hamid-mir-48332/
    یہ دیکھیں اس نے اس قومی ہیرہ کے ساتھ کیا کییا ہے

  • 31 May 2008 at 15:19
    Virtual Reality :

    جی ماوراء! شاہد مسعود نے چیئرمین پی ٹی وی کا عہدہ قبول کرلیا ہے۔ میں نے لنک اپڈیٹ کر دیاہے۔۔۔ ویسے مجھے اتنی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ اے آر وائی کے بعد جیو بھی ایک پڑاؤ ہی تھا۔ :)۔۔۔۔
    انشاءاللہ۔۔۔پیوستہ رہ شجر سے۔۔۔ امید تو ہے کہ خزاں(مشرف انکل) جانے کا وقت آ رہا ہے۔۔۔

    ۔۔۔۔۔

    شکریہ عامر! ۔۔پاکستانی قوم ہی کیا پوری دنیا جانتی ہے کہ ڈاکٹر خان کے ساتھ کیا کیا گیا اور ان کو کس طرح اپنی مرضی کا بیان دینے پر مجبور گیا گیا۔۔۔ اللہ تعالیٰ ہم سب پر رحم کرے۔

  • 2 June 2008 at 12:13
    Virtual Reality :

    عبداللہ : میں نے بہار کے لئے کہیں بھی زرداری یا نوازشریف کا نام نہیں لیا۔۔۔ میرے نزدیک مشرف کو ناپسند کرنے کا جواز کسی بھی سیاسی لیڈر کی پسندیدگی نہیں رہا بلکہ میں پاکستانی عوام کے اس گروہ سے تعلق رکھتی ہوں جنھوں نے پچھلے آٹھ سال میں معیشت اور معاشرتی قدروں دونوں میں زوال دیکھا ہے فقط ایک فردِ واحد فیصلوں اور اقدامات کے کارن۔ رہے سیاسی رہنما تو ان کی سیاست 'زر' ، 'نوزانے' اور ہذاٰ من 'فضل' ربی سے آگے نہیں بڑھ سکتی۔

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔