Wednesday 11 June 2008

11 جون 2008

1 comments

 



11 جون 2008 شاید میری زندگی کے ان دنوں میں گنا جائے گا جب ایک پاکستانی ہونے کے ناتے مایوسی، افسوس، بے بسی اور بےوقعتی کا احساس مجھ پر پوری طرح حاوی ہے۔ سالانہ بجٹ۔۔۔جو پاکستان میں صرف لفظوں اور اعدادو شمار کے ہیرپھیر کا کھیل ہے جو کسی طرح بھی عوام کو کوئی خوش کُن احساس دینے میں ناکام رہتا ہے۔
وکلاء کا لانگ مارچ جو شاید کہیں امید کی ایک ہلکی سی کرن ہاتھ میں تھماتا ہے لیکن گھور اندھیرے میں ننھی سی کرن کوئی کب تک ہاتھ میں تھامے رکھے۔
دن کا آغاز ‘مہمند ایجنسی‘ پر نیٹو افواج کا حملہ اور اختتام ‘انگورا‘ پر مارٹر گولوں کے فائر۔۔۔ سے ہو تو گزرے دن کو کون اچھا کہے!!!
یا محترم ‘حسین حقانی‘ امریکہ میں پاکستانی سفیر کا بےحسی کی حدوں کو چھوتا ہوا بیان کہ یہ حملہ پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہے لیکن ہم دہشت گردی کی جنگ میں آپ کے ساتھ رہیں گے۔جب آپ گمان کر رہے ہوں کہ آپ کے نمائندے دوسروں کو آپ کے رنج و غم سے آگاہ کریں گے۔۔۔ان کو بتائیں گے کہ مرنے والے کیڑے مکوڑے نہیں بلکہ قیمتی جانیں تھیں جن کے ضیاع پر ملک و قوم شدید غم و غصے کی لپیٹ میں ہے۔۔۔ لیکن ایسا نہ ہو۔۔اس کے برعکس دو جملوں پر مشتمل ایک سیاسی بیان جاری کر دیا جائے تو انسان کی کیا حالت ہوتی ہے!!!!

 


یا پھر وہ میڈیا جو سیاسی لیڈروں کی گھسے پٹے بیانات پر مشتمل پریس کانفرنسوں کو ‘بریکنگ نیوز‘ کے طور پر ہر پانچ منٹ کے بعد چلاتا ہے۔۔۔ جب اس کو اتنی توفیق نہ ہو کہ وہ اس واقعےکو ‘اہم ترین خبر‘ کے طور پر چلائے۔۔۔ بلکہ ایک عام دو چار جملوں پر مشتمل ایک خبر بنا کر پیش کرے جب کہ غیرملکی چینلز (الجزیرہ، سی این این) ‘ہاٹ نیوز‘ کے طور پر چلا رہے ہوں تو بےوقعتی کا احساس کیسے دل میں پنجے گاڑتا ہے۔


اوریہ خیال کہ ان 14 خاندانوں کی بےبسی کا کیا حال ہو گا جن کے پیارے اس حملے میں مارے گئے اور ملک و قوم کے ناخداؤں نے ان کے ناحق خون کا حساب لینے کی بات  تک نہیں کی۔۔۔


وارجو من اللہ ان نھایۃ الباکستانین متاعب ...آمین


 


 


 

1 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔