Tuesday 27 November 2007

ترنم

2 comments

 زی ٹی وی کے رئیلٹی شو سارےگاماپا 2007 میں اس دفعہ بہت اچھا گانے والا نیا ٹیلنٹ سامنے آیا۔ میں ویسے تو اتنی دیر ٹیلیویژن کے سامنے زیادہ دیر تک ٹک نہیں سکتی لیکن اس پروگرام میں جب پاکستان سے "امانت علی" اور انڈیا کی "پونم یادیو" کی پرفارمنس میں نے کبھی مس نہیں کی۔ دونوں اتنا میٹھا گاتے ہیں کہ سننے والا ایک ٹرانس میں چلا جاتا ہے۔


 ان دونوں نے اتنے سارے مہینوں میں ایک سے بڑھ کر ایک سے بڑھ کر ایک پرفارمنس دی۔۔۔ جن میں "تجھ سے ناراض نہیں زندگی حیران ہوں میں۔۔":امانت علی  اور " درد سے میرا دامن بھر دے یا اللہ" :پونم یادیو۔۔ سرِفہرست ہیں۔










پونم یادیو: درد سے "میرا دامن بھر دے یااللہ"۔۔





امانت علی: "تجھ سے ناراض نہیں زندگی حیران ہوں میں"۔۔



Saturday 24 November 2007

مشرف انکل۔۔بات سنیں!!!

3 comments

اچھے مشرف انکل۔۔(اچھے کے ساتھ آپ کا نام مزے کا نہیں لگ رہا اس لیے۔۔۔)
صرف مشرف انکل!!

میرا ہمیشہ دل چاہتا تھا کہ میں آپ کو خط لکھوں لیکن پھر اتنے لوگ آپ کے نام خطوط اور وہ بھی کُھلے خطوط لکھنے لگے کہ میں نے یہ خیال ترک کریا لیکن اب پھر گھر، گھر سے باہر، ٹی وی، ریڈیو، اخبار۔۔غرض ہر جگہ آپ سی "مشہور" اور "مقبول" شخصیت کے بارے میں سن سن کر میری وہ خواہش دوبارہ عود آئی ہے۔۔


انکل برا نہیں مانئے گا لیکن جب آپ اچانک جہاز سے اتر کر اقتدار کی کرسی پر جلوہ افروز ہو گئے تھے تو مجھے کچھ اچھا نہیں لگا تھا۔۔کیونکہ باوردی لوگ تو اپنی صفوں میں ہردم تیار و ہوشیار کھڑے ہی اچھے لگتے ہیں نا۔۔کرسی پر بیٹھے ہوں تو یوں لگتا ہے جیسے وہ اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ رہے ہیں اور ان میں دفاع ِوطن کی ہمت باقی نہیں رہی۔۔


لیکن پھر بھی میں نے سوچا کہ ہو سکتا ہے ذرا دیر کو ایوانِ اقتدار میں سستانے کے بعد تازہ دم ہو کر انکل دوبارہ اپنی صفوں میں لوٹ جائیں اور قوم کو ایک نڈر اور جری جرنیل(انکل پرویز الٰہی تو آپ کو انہی الفاظ میں یاد کرتے ہیں۔۔) اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرتا ہوا دکھائی دے۔۔لیکن ایسا ہوا نہیں۔۔(معلوم نہیں توقعات اکثر توقعات ہی کیوں رہتی ہیں؟؟)


خیر ۔۔ہاں یاد آیا انکل مجھے آپ سے پوچھنا تھا کہ ستمبر 11 کے بعد آپ نے بش چچا کی بات ایکدم کیوں مان لی؟؟؟ان کی بات تو ان کے گھر والے بھی اتنی جلدی نہیں مانتے۔۔ :daydream


ویسے انکل جب آپ آگرہ گئے تھے تو وہاں تاج محل کی سیر کے دوران آپ کتنے خوش ہونگے ناں۔۔جب آپ صہبا آنٹی کے ساتھ وہاں تصویریں بنوا رہے تھے تو آپ کو دل چاہا تو ہو گا کہ وہ لمحے امر ہو جائیں؟؟؟ ٹیلی ویژن پر براہِ راست آپ کو دیکھتے ہوئے میرا بھی یہی دل چاہ رہا تھا کہ کاش وقت رک جائے اور آپ بھی انہی لمحوں میں رہ جائیں ۔۔۔


انکل آپ کی وردی کے بارے میں اتنی بحث ہوتی رہی لیکن مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کہ قوم کو دکھتا کیوں نہیں کہ آپ وردی میں اتنے سمارٹ لگتے ہیں۔۔ اور آپ بھی بار بار وعدہ کرتے تھے کہ آپ جلدی وردی اتار دیں گے۔۔۔۔ مجھے لگتا تھا کہ شاید آپ کو "شیروانی" بہت پسند ہے اور آپ ہر وقت ایک ہی یونیفارم پہننے سے اکتا گئے ہیں یہ تو کچھ عرصہ پہلے جب میں نے ایوانِ صدر کی اندورنی تصویریں دیکھیں تو مجھے پتہ چلا کہ آپ کو یہ جگہ کیوں اس قدر پسند ہے۔۔۔مگر انکل میں نے تو سنا ہے کہ ایک فوجی کو نرم و نازک بستر کانٹوں کی طرح چھبتا ہے۔۔(لگتا ہے ایسا صرف نسیم حجازی کے ناولوں کے سپاہیوں کو محسوس ہوتا ہے۔)

انکل جی ایک دفعہ ہمارے ایک جاننے والے، جو فوج میں تھے ، نے مجھے بتایا تھا کہ فوج میں ہر ماتحت اپنے افسر کے آرڈر کے جواب میں "یس سر" اور "آل رائٹ سر" کہتا ہے اور وہاں "no, if & but" کی گنجائش نہیں ہوتی۔۔۔اور کوئی افسر "یس" اور "آل رائٹ" کے علاوہ کچھ نہیں سن سکتا۔۔۔ انکل کیا آپ نے پاکستانی قوم کو بھی فوج سمجھ لیا ہے اور اسی لئے بطورِ آرمی چیف آپ پاکستانیوں سے اپنے ہر حکم کے جواب میں "آل رائٹ سر" سننا چاہتے ہیں؟؟؟


انکل پتہ ہے جب آپ سعودی عرب جاتے ہیں نا اور وہاں حرم کے دروازے آپ پر کھول دیے جاتے ہیں تو آپ کا 'پروٹوکول' دیکھ کر مجھے آپ پر کتنا "رشک" آتا ہے۔۔ ایک بات تو بتائیں انکل!!! جب آپ حرم کے اندر دعا مانگ رہے ہوتے ہیں یا حجرِ اسود کو بوسہ دیتے ہیں تو آپ کو دھیان کس طرف ہوتا ہے؟؟سیکیورٹی، ٹی وی کیمرہ یا دعا کی طرف؟؟؟ آپ ان سب کو کیسے مینج کر لیتے ہیں؟؟؟ آپ گریٹ ہیں انکل۔۔۔


انکل آپ بے نظیر آنٹی کے ساتھ ڈیل فائنل کیوں نہیں کر لیتے؟ آپ دونوں کے خیالات اور دلچسپیاں کتنی ملتی جلتی ہیں۔۔دیکھیں نا۔۔آپ دونوں ہی "انتہا پسندی" کے خلاف ہیں۔۔اور آپ دونوں ہی دوسروں کی مدد کے لئے ہر دم تیار رہتے ہیں۔۔ بے نظیر آنٹی نے زردرای انکل اور ان کے دوستوں کی مدد کر کے قوم کوکتنا 'فائدہ' پہنچایا اور آپ نے بھی کتنے قابل جرنیلوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد عضو معطل بننے سے بچا لیا اور پتہ ہے انکل تقریباً تمام سول سیکٹرز میں ان جرنیلوں کی موجودگی سے عوام اور فوج میں قربت کا احساس کتنا بڑھ گیا ہے۔۔


آپ نے اچھا کیا انکل کہ افتخار چودھری اور دوسرے انکلز کو گھر بھیج دیا۔۔ویسے بھی پچھلے کتنے مہینوں سے ان لوگوں کو آرام کا ٹھیک موقع نہیں مل رہا تھا۔۔ایسے ہی بیمار ہو جاتے تو۔۔۔۔ لوگوں کو پتہ نہیں سمجھ کیوں نہیں‌ آتی ہے کہ آپ کو دوسروں کی کتنی فکر ہوتی ہے۔۔۔ ویسے بھی اس قدر امن و امان کے حالات میں عدلیہ کا کام ہی کیا رہ جاتا ہے۔۔۔ اور انکل کبھی کبھی تو مجھے لگتا ہے کہ کچھ وکیل اور جج ایسے ہی قانون اور عدلیہ کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹ کر 'قانون کے نفاذ' میں مصروف فوج اور پولیس کی توجہ بٹا دیتے ہیں۔


اور آپ کو تو سب کی ہی اتنی فکر رہتی ہے۔۔۔جن لوگوں کو ذرا سا بھی خطرہ ہو آپ اس کو ساری دنیا کی نگاہوں سے چھپا کر رکھتے ہیں۔۔۔کوئی اور حکمران ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ایسی حفاظت کر سکتا تھا کیا۔۔یہ آپ ہی ہیں جنھوں نے گزشتہ کتنے برسوں سے ان کو باوردی گارڈز حکومتی خرچے پر فراہم کئے ہوئے ہیں۔۔۔اور جن لوگوں کو زیادہ خطرہ ہو آپ تو ان کے لئے اپنے دیرینہ دوست "چچا بش" سے بھی مدد لے لیتے ہیں جیسے ڈاکٹر عافیہ صدیقی۔۔۔ان کو کتنی محفوظ جگہ پر آپ نے رکھا ہے کہ اتنے سالوں سے کوئی ان کا سراغ نہیں لگا سکا۔۔ اور آپ بھی تو ایسی کتنی ہی نیکیوں کو منظرِ عام پر لاتے ہی نہیں ہیں۔۔لگتا ہے آپ "نیکی کر دریا میں ڈال کے" کے قائل ہیں۔۔


اچھا انکل آج اتنا ہی لکھ پائی ہوں۔۔۔ایک تو آپ کی "شخصیت اور کارنامے" اتنے ہمہ جہت ہیں کہ ان کے بارے میں آپ سے بات کرتے ہوئے دل ہی نہیں بھرتا۔۔۔ ابھی تو کل بھی مجھے آپ سے اتنی ہی باتیں کرنی ہیں۔۔ شب بخیر انکل۔۔۔ اور ہاں۔۔۔خواب میں "عمران انکل" سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔۔


 


 


 


 

Thursday 22 November 2007

امن کے لئے

7 comments

امن سے مختصر بات تو کبھی کبھار کہیں نہ کہیں ہوتی رہتی تھی لیکن کل کافی تفصیل سے مزیدار سی گپ شپ ہوئی کہ وقت گزرنے کا پتہ نہیں چلا۔۔ :)
میرا اندازہ بالکل ٹھیک نکلا۔۔امن بہت سویٹ اور زہین ہیں۔۔۔ اور میں نے اپنے بارے میں بھی یہی بات فرض کر لی ہے کیونکہ کل کی گفتگو کے دوران متعدد بار ہم نے اتفاق کیا کہ کہیں کہیں ہماری کچھ کچھ باتیں ملتی جلتی ہیں۔۔۔
محفل کے کچھ اراکین سے بالواسطہ(بذریعہ محفل) اور پھر بعد میں بلاواسطہ(بذریعہ م س ن) بات شروع ہوئی تو اتنے اچھے لوگوں سے مل کر بہت اچھا لگا۔۔۔میں کافی دنوں سے ان دوستوں کے بارے میں کچھ لکھنے کا سوچ رہی تھی مگرکیونکہ میرے اکثر پروگرام حکومتِ پاکستان کے عوامی فلاح و ترقیاتی منصوبہ جات کی طرح ہوتے ہیں اس لئے ان پر عمل درآمد ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔۔۔ لیکن امن سے بات کے بعد مجھے اپنے اس اصول پر وقتی طور پر نظرِ ثانی کرنی پڑی کیونکہ معلوم نہیں امن کا کہنا ہے کہ مجھے لکھنا چاہیئے۔۔(اب ان کو کیا معلوم کہ نام بڑا درشن چھوٹے۔۔والا معاملہ ہے یہاں۔۔۔)
بہرحال میں اپنے اس پنج سالہ منصوبے کا آغاز کر رہی ہوں جس کو ابھی بہت عرصہ پائپ لائن میں رہنا تھا۔۔۔اس سلسلے کی پہلی پوسٹ امن کے لئے۔۔ :)کیونکہ ان کے جانے میں تھوڑے ہی دن رہ گئے ہیں تو میری مبارکباد اور نیک خواہشات توبروقت پہنچ جائیں کم از کم۔۔۔

امن دعائیں تو آپ کے لئے تب سے کر رہی ہوں جب سے ماوراء نے آپ کے پیا دیس جانے کی خوش خبری سنائی تھی اور جاری بھی رہیں گی انشاءاللہ۔۔۔
اللہ تعالیٰ آپ کی آنے والی زندگی کو بہت خوشگوار۔۔۔۔بہت خوبصورت۔۔۔اور بہت آسان بنائے۔۔اور آپ کے سارے اچھے خواب پورے ہوں۔۔(آمین)۔۔
بہت سا خوش رہیں کہ آپ کے خوشیوں کے ساتھ بہت سے لوگوں کی خوشی اور سکون وابستہ ہے یقیناً۔۔۔

مجھے شادی کے فنکشن میں مہندی کی تقریب بہت پسند ہے اس لئے میری طرف سے مہندی کا یہ گانا(تھوڑا جلدی ہی سہی :)) امن کے لئے۔۔


ویڈیو تھوڑی سی غیر متعلقہ ہے لیکن اس گانے کے بول اور سنگر دونوں میرے پسندیدہ ہیں۔۔اسلئے میں یہی ویڈیو پوسٹ کر رہی ہوں۔

بلاگنگ فوبیا

10 comments

بہت عرصہ پہلے جب پاکستان میں بلاگنگ کا وائرس نیا نیا پھیلا تھا تب سپائڈر میں اردو بلاگنگ اور بلاگرز کے بارے میں بہت سی پیش گوئیاں کی گئیں تھیں۔۔جو کہ اس وقت مجھے مبالغہ آرائیاں لگی تھیں لیکن اب ماشاءاللہ اردو بلاگزر کو دیکھ کر وہ سب کم لگتا ہے۔۔لیکن افسوس کہ میں تب سے اب تک کبھی بھی "متحرک بلاگرز" میں شامل نہیں رہی۔۔۔ بہت جوش و خروش سے شروع کئے گئے میرے کم از کم تین بلاگ یکے بعد دیگرے مجھے داغِ مفارقت دے چکے ہیں۔۔ہرچند کہ اس میں زیادہ ہاتھ میرا اپنا پے۔۔۔ موجودہ بلاگ کو شروع کروانے کا کریڈٹ محب علوی اور اس کے لئے فرنشڈ ٹھکانہ فراہم کرنے کا کریڈٹ  اردوٹیک کے 'قدیر احمد' اور 'بدتمیز' کو جاتا ہے۔۔۔:)  اگرچہ صحت اس بلاگ کی بھی کچھ قابلِ رشک نہیں ہے لیکن پھر بھی سانس تو لے ہی رہا ہے۔۔۔وجہ محفل کے دوست جو اکثر میری دل  جوئی کرتے ہوئے کچھ ایسا کہہ دیتے ہیں کہ مجھے شک ہونے لگتا ہے کہ میں بھی کچھ لکھ سکتی ہوں۔۔۔ لیکن لکھوں کیا۔۔۔میرے پاس بولنے کے لئے تو اتنا کچھ ہوتا ہے کہ اکثر باتیں سامعین کی کورذوقی کی وجہ سے ادھوری رہ جاتی ہیں۔۔لیکن لکھنے کی بات آئے تو بس۔۔۔۔ بس ہی ہو جاتی ہے۔۔


بلاگنگ کی عادت کے بارے میں تو میں پہلے ہی کہیں لکھ چکی ہوں کہ ایک دفعہ انسان اس وائرس کا شکار ہو جائے تو کوئی مدافعتی نظام اس کا توڑ نہیں کر سکتا۔۔اس وائرس کی ویکسین ابھی ایجاد نہیں ہوئی شاید۔۔۔ کل بلاگ کے بارے میں اتنا سوچا کہ کہیں انٹرنیٹ کے بارے میں پڑھی کچھ مزے کی باتیں یاد آ گئیں جو کچھ ردوبدل کے بعد 'باقاعدہ اور ایڈکٹڈ بلاگرز' پر بالکل صحیح فٹ آتی ہیں۔۔


آپ واقعی ایک مصدقہ بلاگر ہیں اگر۔۔


۔۔۔۔رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھنے کے بعد اپنی بلاگ ہٹس دیکھتے ہیں اور ان میں کمی یا اضافہ آپ کے بقیہ دن کے موڈ کا تعین کرتا ہو۔


 ۔۔۔۔رات سونے سےپہلے آخری اور صبح اٹھنے کے بعد پہلی سوچ بلاگ کے 'آج کے موضوع' کے بارے میں ہو۔



۔۔۔۔موسم تبدیل ہونے پر آپ اپنے نئے کپڑوں اوراور ان کے ڈیزائننگ
کے بجائے اپنے بلاگ کے نئے تھیم کی موسم سے مطابقت کے بارے میں زیادہ سوچیں۔

۔۔۔۔ آپ حقیقی زندگی میں دوستوں سے ملنے ملانے کی نسبت اپنے بلاگر دوستوں کے بلاگز پر باقاعدگی سے جانے کو زیادہ اہم گردانتے ہوں۔


۔۔۔۔ اور آپ کے گھر والوں کو کسی بھی قسم کی یاد دہانی کرانے کے لئے آپ کے بلاگ پر کمنٹ چھوڑنا پڑتا ہو۔۔۔(یہ کچھ زیادہ ہی مبالغہ  ہو گیا شاید۔۔۔)


 ابھی میرے زرخیز ذہن میں مزید نادر خیالات آ رہے ہیں لیکن اس وقت کافی دیر ہو گئی اس لئے انہی پر اکتفا کرتے ہیں :)