کل ھنگو سے گزر کر ٹل یا تھل جانے کا موقع ملا. سفر کا آغاز ڈرتے ڈرتے ھوا لیکن بھت اچھا رھا دن. بھادر، مصیبت ذدھ پھر بھی خوش مزاج لوگ.
ابھی کوھاٹ ھیں لیکن باھر جانے پر پابندی ھے. لیپ ٹاپ نھیں ھے سوچا بڑوں چھوٹوں سب سے دعا کی درخواست کی جاۓ. بشرط خیریت واپسی روداد سفر بھی لکھوں گی.
دعاؤں میں یاد رکھیں.
بلاگ پر خوش آمدید بلال. آپکے تبصرے کا جواب واپسی پر انشاۂاللۂ. ابھی موبائل سے مشکل ھو رھی ھے.
محفوظات
معلومات
یہ بلاگ متلون مزاجی کا بہترین عکاس ہونے کے ساتھ ساتھ بے ربط سوچوں اور باتوں کا شاہکار نمونہ ہے۔
تازہ تبصرے
حالیہ تحاریر
Translate
Ad Banner
دریچہ ہائے خیال
Way Out!
Monday, 23 May 2011
ایک اور سفر
فرحت کیانی
5/23/2011 06:47:00 pm
4
comments
اس تحریر کو
خیال آرائیاں
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
4 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
ارے آپ بغير اجازت کہاں پہنچی ہوئی ہيں ؟
آپ جانتی نہيں کہ جن لوگوں کی تعريف آپ نے کی ہے اس کے نتيجہ ميں آپ انتہاء پسند اور ہو سکتا ہے دہشتگرد کہلائيں ؟
خِرد کا نام رکھ ديا جنوں ۔ جنوں کا خِرد
جو چاہے اِن کا حُسنِ کرشمہ ساز کرے
اللہ تعالیٰ آپ کے سفر میں آسانیاں پیدا کرے اور آپ کو با حفاظت منزل مقصود پر پہنچائے۔۔۔آمین
بلاگ پر خوش آمدید کہنے کا شکریہ۔ ویسے روداد سفر کا انتظار رہے گا۔
السلام علیکم انکل!
بس اچانک پروگرام بنا تو بغیر پوچھے بتائے جانا پڑا۔ :) جو بھی ہو حقیقت یہی ہے کہ اکثریت بہت سادہ دل اور پیارے دل کے مالک لوگوں کی ہے۔ اب چاہے میں جو بھی لیبل ہوں میں نے تو باقاعدہ شرعی لباس اور حلیے والوں کو اپنے خود ساختہ روش خیالوں سے زیادہ بہتر اور عزت دینے والا پایا۔ حالانکہ جس طرح کے حالات میں یہ لوگ رہ رہے ہیں وہاں رویوں کا منفی ہونا بالکل بھی بے جا نہ ہو۔
بہت شکریہ بلال :)
رودادِ سفر بھی لکھوں گی انشاءاللہ اگر اس سے پہلے کوئی اور سفر درپیش نہ آ گیا تو۔ :)