Friday 13 August 2010

ہفتہ کتب و کتب خانہ: راولپنڈی کے کتب خانے

11 comments
معذرت شگفتہ، بہت دنوں سے آپکے ہفتہ کتب کے بارے میں لکھنا تھا بلکہ اتفاق سے جن دنوں آپ نے اس مہم کا آغاز کیا تو میں بھی راولپنڈی میں لائبریریوں کی تلاش میں مصروف تھی۔ سو آپکی پوسٹس دیکھ کر بہت خوشی ہوئی سوچا اسی بہانے میں بھی کچھ لکھ لوں گی لیکن :what
خیر اپنی ازلی روایت 'ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں' پر قائم رہتے ہوئے میں ہفتہ کتب کے پہلے مرحلہ کے اختتام کے بعد یہ پوسٹ کر رہی ہوں۔
میرا لائبریری اور کتابوں سے تعارف کیسے اور کب ہوا، اس بارے میں پھر کبھی لکھوں گی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر کوئی مجھ سے یہ سوال پوچھے کہ کوئی ایسی جگہ جہاں میں ہمیشہ جانا چاہوں یا جا کر کبھی بور نہ ہوں تو میرا جواب لائبریری ہو گا۔ باوجود اس کے کہ میرا مطالعہ بہت محدود ہے، میرا لائبریری جانے کا شوق کبھی کم نہیں ہوتا۔
سکول اور کالج کی لائبریریوں کے بعد پہلی بڑی لائبریری جہاں میں باقاعدگی سے جاتی اور گھنٹوں وقت گزارتی ، پنجاب یونیورسٹی کی مین لائبریری تھی۔ اپنے ڈیپارٹمنٹ کی لائبریری سے تو دوستی تھی ہی لیکن مین لائبریری میں دیگر کتب بھی دیکھنے اور پڑھنے کا موقع ملتا۔ پھر لاہور میں ہی پنجاب پبلک لائبریری اور قائد اعظم لائبریری میں بھی جانا ہوتا تھا۔
اسی طرح اسلام آباد میں نیشنل لائبریری اور برٹش کونسل کی لائبریری بھی دیکھیں۔ ہاں راولپنڈی کا چونکہ مجھے اتنا علم نہیں تھا تو یہاں لائبریریاں ڈھونڈنے میں مجھے بہت مسئلہ ہوا۔ راولپنڈی میں رہنے والوں سے اگر پبلک لائبریریوں کا پوچھو تو اکثریت اسلام آباد کا حوالہ دیتے ہیں اور آرمی سنٹرل لائبریری کے علاوہ دیگر دو پبلک لائبریریوں کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
آرمی سنٹرل لائبریری جی-- ایچ- کیو کے قریب آرمی -میوزیم کے ساتھ واقع ہے۔ لیکن یہ پبلک لائبریری نہیں ہے۔ یہاں صرف فوج سے منسلک افراد ہی ممبرشپ لے سکتے ہیں اور ان میں بھی نان کمیشنڈ یا جونیئر رینکس کے لئے ممبرشپ کھولی نہیں جاتی۔ یہاں کتابیں تو بہت ہیں لیکن زیادہ تر سیکشنز میں پرانی اور خستہ حال کتب ملیں گی۔ ہاں حالاتِ حاضرہ اور بین الاقوامی حالات سے متعلق کافی اچھا ذخیرہ موجود ہے۔ ہاںتقریباً ہر اہم میگزین اور جرنل یہاں باقاعدگی سے منگوایا جاتا ہے۔ چند کمپیوٹرز بھی موجود ہیں جن پر کبھی کبھار کوئی کام کرتا دکھائی دے ہی جاتا ہے۔








دوسری لائبریری کنٹونمنٹ بورڈ لائبریری ہے۔ یہ لائبریری 1891ء میں بنی تھی اور اس کے بانی دو بھائی سردار سجن سنگھ اور سردار کرپال سنگھ تھے۔ قیامِ پاکستان کے بعد یہ لائبریری برٹش کونسل کے حوالے کر دی گئی جس نے یہاں اپنی لائبریری بنائی۔ 1979ء میں سعودی عرب میں خانہ کعبہ کی بے حرمتی کے واقعہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے برٹش کونسل لائبریری کو نذرِ آتش کر دیا گیا اور پھر اس کے بعد برٹش کونسل نے اپنی لائبریری اسلام آباد منتقل کر لی۔ اس وقت کنٹونمنٹ لائبریری صدر میں کامران مارکیٹ کے پہلی منزل پر واقع تھی۔ برٹش کونسل لائبریری کے اسلام آباد شفٹ ہو جانے کے بعد کنٹونمنٹ لائبریری کو اس عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ 2009ء میں اس کے ایک اور بلاک کا اففتاح ہوا اور کینٹ بورڈ کی حدود میں واقع پرانے اوڈین سینما کو بھی لائبریری میں شامل کر دیا گیا۔ اس لائبریری میں کتابوں کا خاصا ذخیرہ موجود ہے۔ لائبریری کی ممبرشپ فیس دو طرح کی ہے۔ 200 فیس کے ساتھ آپ محدود قسم کی کتابیں ایشو کروا سکتے ہیں جبکہ 400 روپے فیس پر آپ تمام کتابیں ایشو کروا سکتے ہیں۔ لیکن ممبرشپ لیتے ہوئے آپکو اچھیی خاصی سیکیورٹی بھی جمع کروانی پڑتی ہے۔ بہرحال لائبریری میں موجود کتب کو دیکھ کر جیب ہلکی ہونے کا احساس خاصا کم ہو جاتا ہے۔

تیسری لائبریری میونسپل لائبریری ہے جسے راولپنڈی کی قدیم ترین لائبریری ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ لائبریری 1868ء میں قائم ہوئی اور لیاقت باغ میں واقع ہے۔ بلاشبہ یہاں کتابوں کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ 2001ء کے سیلاب میں لائبریری کی تقریباً نصف سے زیادہ کتب ضائع ہو گئی تھیں اس کے باوجود یہاں اس وقت 50،000 سے اوپر کتابیں موجود ہیں۔ جن میں خاصی نایاب کتب بھی موجود ہیں۔ لائبریری فیس 250 روپے سالانہ ہے جو یقینناً نہ ہونے کے برابر ہے۔ ہاں ایک مسئلہ ہے کہ آپ ایک وقت میں دو سے زیادہ کتب ایشو نہیں کرا سکتے اور ایک ہفتے سے اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔ کتب رینیو کرانے کے لئے آپ کو لائبریری آنا پڑتا ہے اور فون یا کمپیوٹر پر رینیو کرانے کی کوئی سہولت موجود نہیں۔ کمپیوٹرسے خیال آیا کہ لائبریری کے کمپیوٹر سیکشن میں ایک عدد کمپیوٹر موجود ہے جسے آسانی سے آثارِ قدیمہ کے نوادرات میں شامل کرایا جا سکتا ہے۔ ممبرشپ لینے کا طریقہ خاصا دلچسپ ہے۔ آپ کو لائبریرین سے ہی دو پوسٹل لفافے خرید کر ان کے حوالے کرنے ہوتے ہیں۔ ایک سادہ اور ایک پر اپنا پتہ لکھ کر۔ پتہ لکھے لفافے میں ایک عدد چھپا ہوا کاغذ ڈالا جاتا ہے جو آپ کو بتاتا ہے کہ آپ نے لائبریری ممبرشپ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور آپ کو اجازت دی جاتی ہے کہ آپ اپنی خواہش پوری کر لیں ۔ اس قصد کے لئے یہ کاغذ، ڈاک کا مہر شدہ لفافہ جس میں یہ کاغذ آپ کو ملا، اور دیگر ضروری کاغذات لیکر کر لائبریری پہنچ جائیں۔ یہ لفافہ آپ کے حوالے کیا جاتا ہے اس تاکید کے ساتھ کہ خود کو پوسٹ کر دیں۔ جب آپ کو مل جائے تو ہمارے پاس آئیں۔ اور خبردار بغیر مہر کے لفافہ لانے کی غلطی مت کرنا۔ ساتھ ہی آپ کو ایک فارم دیا جاتا ہے جو پُر کر کے لفافے کے ساتھ آپ کو لانا ہو گا :smile


سنٹرل لائبریری اور میونسپل لائبریری میں چپکے چپکے میں نے چند تصویریں لی تھیں مبادا کوئی مجھے دہشت گرد سمجھنتے ہوئے حساس معلومات اکٹھے کرنے کے الزام میں پکڑ نہ لے :shy:

حوالہ:

11 comments:

  • 13 August 2010 at 17:19

    رسید قبول فرما لیں
    پوسٹ پڑھنے کا وقت نہیں ملا ہے
    اسے پڑھ کر تبصرہ کریں گے

  • 13 August 2010 at 17:35

    سب سے مزے کی بات میونسپل لائبریری میں ممبر شپ حاصل کرنے کا طریقہ کار لگا مجھے۔ :smile
    یوں لگا کسی اور ہی زمانے میں ہو رہا ہے یہ سب۔۔۔انہی سے لفافہ وغیرہ لے کر خود کو پوسٹ کرنا۔۔۔ :humm

  • 14 August 2010 at 13:49

    بولے تو ’سیلف سروس‘ ہے نا یونسپل لائبریری میں۔۔۔۔۔۔۔!
    ویسے میرے راولپنڈی کے دوست نے تو کبھی ذکر نہہں کیا کسی بھی لائبریری کا۔۔۔۔ :(

  • 16 August 2010 at 13:10
    فرحت کیانی :

    شازل: >
    بہت شکریہ :)




    احمد عرفان شفقت: سب سے مزے کی بات میونسپل لائبریری میں ممبر شپ حاصل کرنے کا طریقہ کار لگا مجھے۔
    یوں لگا کسی اور ہی زمانے میں ہو رہا ہے یہ سب۔۔۔انہی سے لفافہ وغیرہ لے کر خود کو پوسٹ کرنا۔۔۔   


    میں جب اس لائبریری میں ممبرشپ لینے گئی تھی تو میرے ساتھ ایسا ہی ہوا تھا۔ لفافہ خود پوسٹ کرنے کی وجہ انہوں نے یہ بتائی تھی کہ اگر میں خود اپنے گھر کے قریب کسی لیٹر باکس میں لفافہ ڈال دوں گی تو جلدی مل جائے گا :D

  • 16 August 2010 at 13:13
    فرحت کیانی :

    اب آپ اپنے راولپنڈی والے دوست کو بتائیں میونسپل لائبریری سکے بارے میں۔ :)
    ویسے میرے بھی جاننے والوں میں سے کسی کو اس لائبریری کا علم نہیں تھا۔ میں تین مہینے تو یہ بھی معلوم نہ کر سکی کہ کوئی لائبریری ہے بھی یا نہیں۔ پھر اتفاق سے کسی اخبار میں لائبریریوں پر ایک مضمون نظر سے گزرا اور اس کے بعد ایک طویل عرصہ محل وقوع معلوم کرنے میں لگ گیا۔

  • 25 September 2010 at 14:25

    میں خود بھی پنڈی کی بیشتر لائبریریوں کا ممبر رہ چکا ہوں۔ نیشنل سینٹر لائبریری کو شائد آپ بھول رہی ہیں۔ وہ بھی کمال کی لائبریری رہی ہے۔ اسلام آباد شفٹ ہونے کے بعد وہاں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے لیکن اب بھی کبھی کبھی دل اس کے خیال سے انگڑائیاں لینے لگتا ہے۔

  • 5 October 2010 at 12:46
    فرحت کیانی :

    بہت شکریہ نوید۔ مجھے نیشنل سنٹر لائبریری کے بارے میں علم نہیں تھا اور نہ ہی کسی نے مجھے بتایا :(
    کیا یہ لائبریری ختم ہو چکی ہے؟ اگر نہیں تو اس بارے میں مزید بتائیے پلیز۔

  • 19 October 2010 at 23:23
    فرہاد :

    اچھا لگا آپ کی یہ پوسٹ دیکھ کر۔۔۔۔۔ بہت عرصے تک میونسپل لائبریری کا ممبر رہا ہوں۔ اور ایک زمانہ اس لائبریری میں بتایا ہے کیا مجھے یہ جواب مل سکتاہے کہ آپ نے اس لائبریری میں کیا خاص بات نوٹ کی؟ کیا یہ باقی لائبریریوں سے کچھ ہٹ کر تھی؟ کیا آپ نے یہاں پراسراریت نہیں پائی؟ گرد سے اٹی اور لمس کو ترستی کتابیں؟ کچھ تو محسوس کیا ہو گا؟؟؟

  • 6 November 2010 at 12:33
    سلیم رحمان :

    ہاں فرہاد! اتفاق مجھے بھی ہوا ہے وہاں جانے کا۔۔۔۔ٹھیک کہتے ہو تم۔۔۔۔یہ لائبریری باقی لائبریریوں کے مقابلے میں اپنے اندر عجب دل کشی رکھتی ہے۔۔۔ویرانی تو جیسے یہاں کب سے پڑاؤ ڈالے ہوئے ہے۔۔۔تم نے کہا۔۔۔ لمس کو ترستی کتابیں۔۔۔۔کسی حد تک ٹھیک ہی کہا لیکن یہاں ہمیشہ یہ حال نہیں تھا۔۔۔کبھی اس لائبریری میں بڑی رونقیں ہوتی تھیں۔۔۔بڑے بڑے علمی مباحث ہوتے تھے۔۔۔بس وہ زمانہ لد گیا۔۔۔اب یہاں ہے ہی کیا۔۔۔ بس دعا کرو۔۔۔زندگی کے باقی ماندہ دن بھی کسی طور بسر ہو جائیں۔۔۔اب تو بس اللہ ہی اللہ ہے۔۔۔۔۔۔

  • 10 November 2010 at 13:54
    فرحت کیانی :

    فرہاد سچ کہوں تو مجھے اکثر لائبریریاں پُراسرار ہی لگتی ہیں اور میونسپل لائبریری کے بارے میں آپ نے ٹھیک کہا۔ یہاں داخل ہوتے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ ایک نئی دنیا میں داخل ہو گئے ہیں۔ کتابیں اتنی زیادہ لیکن وہی خاموشی کا راج۔ چند لوگ جو دکاھئی دیتے ہیں وہ بھی اخبار میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہوتے ہین اور کتابیں یونہی لمس کو ترستی رہتی ہیں۔

  • 6 August 2011 at 17:00
    دوراندیش :

    لائبریریاں ویران ہو جائیں تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں...ہمارے ہاں یوں بھی کتب خانے ہیں ہی کتنے!!!

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔