Friday 7 March 2008

مشرف عدل و انصاف زندہ باد

4 comments

 


مجھے لگتا ہے مجھے بھی 'جیو' والوں کی طرح 'کشمیر سنگھ اور برنی خدمتِ خلق' فوبیا ہو گیا ہہے کیونکہ میرا دماغ ہر بات کا سرا کہیں نہ کہیں 'کشمیر سنگھ' کیس سے جا ملاتا ہے۔ اب کس قدر بے وقوفی ہے اگر میں یہ سوچتی ہوں کہ 'ڈاکٹر عبدلقدیر خان' کا 'جرم' کشمیر سنگھ پر لگائے گئے 'الزام' سے کم سنگین تھا۔۔۔ کتنی بار خود کو سرزنش کر چکی ہوں کہ 'ڈاکٹر صاحب کا 'جرم' کسی طور قابلِ معافی نہیں ہے۔۔ آخر 'عزت مآب صدر صاحب' نے ان کو 'مجرم' قرار دیا ہے اور ان کی فہم و فراست کی مداح تو ساری دنیا ہے۔ پھر کہاں کشمیر سنگھ جو کہ صرف ایک غیر ملکی جاسوس تھا اور جس نے صرف 4 پاکستانیوں کو زندگی کی پریشانیوں سے دائمی نجات بخشی تھی۔۔۔آخر پاکستانی عوام دوسروں کے ہاتھوں مرنے کے لئے ہی تو وجود میں آئی ہے چاہے وہ اپنے ہوں یا غیر۔۔۔ اور یہ اتنا بڑا جرم تو نہیں تھا کہ کشمیر سنگھ کو معاف نہ کیا جائے۔۔اس کا خاندان اس کے بغیر کیا کرتا۔۔ ڈاکٹر خان کا کیا ہے۔۔۔ساری پاکستانی قوم بھی اگر ان کے لئے پریشان ہے تو کیا ہوا۔۔۔پاکستانی قوم تو اور بھی بہت سی باتوں اور زیادتیوں پر پریشان ہے۔۔۔ایک اور سہی۔۔ ویسے بھی اتنے 'خطرناک مجرم' کو اگر 'معافی' دے دی گئی تو مللک وقوم کی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
برنی صاحب کو 'چیف جسٹس' معاملے میں تو سفید جھنڈی دکھا دی گئی ہے اور 'ڈاکٹر عبدالقدیر خان' کے لئے آواز اٹھانا تو ویسے ہی 'حب الوطنی' کے تقاضوں کے عین خلاف ہے۔

مشرف عدل و انصاف زندہ باد

4 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔