tag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post9180523489138123703..comments2023-06-15T16:28:20.337+05:00Comments on دریچہ: اے لئیم تو نے وہ گنج ہائے گراں مایہ کیا کیئے!فرحت کیانیhttp://www.blogger.com/profile/07899974156526331909noreply@blogger.comBlogger6125tag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-12601409239418460232010-03-12T11:35:52.000+05:002010-03-12T11:35:52.000+05:00اسماء پيرس: ہر کوئی يہی کہتا ہے کہ يہ سب پچھلوں کا...<br><br><strong><a href="#comment-5116" rel="nofollow">اسماء پيرس</a></strong>: ہر کوئی يہی کہتا ہے کہ يہ سب پچھلوں کا کيا دھرا ہے اب ہم کيا کيا درست کريں لوگوں ميں شعور نہيں ہے ورنہ حالات يہاں تک پہنچتے ہی نہيں اب بھی اپنے آپ سے درستگی کا عمل شروع کر کے بارش کا پہلا قطرہ بنا جائے تو چند سالوں ميں کافی بہتری آ سکتی ہے <br><br><br>درست کہا اسماء!۔ یہ فلسفہ ہماری سمجھ میں نجانے کب آئے گا :-s <br><br><br><br><br><strong><a href="#comment-5117" rel="nofollow">عبداللہ</a></strong>: انا للہ وانا الیہ راجعون!<br>سچ کہا آپنے،کسی بڑے آدمی کی اولاد تو ایسی جگہ ہوتی نہیں سو یہ سب اسی طرح چلتا رہےگا!<br>کیا کریں کیسے کریں اور کون کرے یہ سوال ہم ایک دوسرے سے پوچھتے رہیں گے اور پھر سب بھول بھال کر ایک نئے حادثے کا انتظار کرنے لگیں گے اور بس:123<br>کہاں کی سول سوسائٹی اور کیسی سول سوسائٹی <br><br><br>ایسا ہی ہے عبداللہ۔ جن لوگوں سے جوابدہی حاصل کرنی چاہئیے انہوں نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے انکوائری ہی رکوا دی ہے۔ :-(فرحت کیانیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-56293062680707726072010-03-11T13:56:55.000+05:002010-03-11T13:56:55.000+05:00افتخار اجمل بھوپال: جس علاقہ کا آپ نے ذکر کيا ہے ي...<br><br><strong><a href="#comment-5115" rel="nofollow">افتخار اجمل بھوپال</a></strong>: جس علاقہ کا آپ نے ذکر کيا ہے يہ راولپنڈی چھاؤنی ہے جہاں سِول انتظاميہ کی نہيں چلتی ۔ ہر چھاؤنيوں ميں ايک سٹيشن کمانڈر ہوتا جو کرنل يا بريگيڑيئر ہوتا ہے ۔وہی چھاؤنی کا بادشاہ ہوتا ہے کہنے کو تو وہاں بھی متعلقہ صوبائی حکومت کے قوانيں چلتے ہيں مگر عملی طور پر يہ استدلال سو فی صد غلط ہے ۔<br>پرويز مشرف نے جب پورے ملک ميں شہری حکومتيں قائم کيں تو اسلام آباد اور تمام چھاؤنيوں کو جو اب اَن گِنت ہيں مستثنٰی قرار ديا يعنی وہاں فوج ۔ غلطی ہو گئی ۔ فوج نہيں بلکہ فوجی کی حکومت کو قائم رکھا ۔اس سے قبل گکھڑ پلاز ميں آگ لگی تھی تو انکوائری کرنے والوں نے پوری مارکيٹ ميں آنے جانے کے صرف ايک راستہ کو زيادہ نقصان ہونے کا سبب قرار ديا تھا اور صوبائی حکومت نے فوج کے متعلقہ ادارے کو اس سلسلہ ميں لکھا تھا<br>ہوسٹل کا واقعہ بتاتا ہے کہ صوبائی حکومت کی ہدائت کو ردی کی ٹوکری ميں پھينک ديا گيا <br><br><br>جی۔ یہ عمارت بھی اصل میں فوجی فاؤنڈیشن والوں کی ہے جس کو ایک سویلین بندے نے لیز پر لیا ہوا تھا۔ فوجیوں کی تو ہر بات نرالی ہے۔ لیکن میری سمجھ سے یہ بات بالاتر ہے کہ کیا پرائیویٹ ہاسٹلز کی کہیں رجسٹریشن نہیں کرائی جاتی اور ان پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے والا کوئی نہیں ہے۔ جہاں تک میرا خیال ہے ایسے ادارے فیڈرل بیورو آف ریوینیو یا ایسے کسی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹر کرانا ضروری ہے اور یہی ادارے اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ انہیں طلبا و طالبات کی سہولت اور حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کرنے پر پابند کریں۔ انہی لوگوں کے شاید 5-6 اور بھی ہاسٹلز راولپنڈی/اسلام آباد میں موجود ہیں اور ان کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔ اور ابھی بھی کسی کو خیال نہیں آیا کہ باقی ہاسٹلز کو دیکھ رک اندازہ لگایا جائے کہ آگ کسی طالبہ کی غلطی سے لگی یا انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے۔ :-(فرحت کیانیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-47203524157865869012010-03-09T18:52:37.000+05:002010-03-09T18:52:37.000+05:00اسماء صاحبہ کی خدمت ميں عرض ہے کہ پچھلوں کی بات نہ...اسماء صاحبہ کی خدمت ميں عرض ہے کہ پچھلوں کی بات نہيں ايک سسٹم کی بات ہے ۔ قبائلي علاقہ کو رياست کے اندر رياست کہہ کر شور مچا "مارو ۔ ختم کر دو"۔ ليکن ہمارے ملک ميں تمام چھاؤنياں الگ رياستيں ہيں جنہيں انگريز نے اپنے مقصد کيلئے قائم کيا تھا اور ہم نے بڑھاتے بڑھاتے کئی گناہ کرنے کے بعد ان کے بھائی ڈی ايچ اے بنانے شروع کر ديئے ہوئے ہيںافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.com/blognoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-7528725319950174622010-03-09T17:56:57.000+05:002010-03-09T17:56:57.000+05:00انا للہ وانا الیہ راجعون!سچ کہا آپنے،کسی بڑے آدمی ...انا للہ وانا الیہ راجعون!<br>سچ کہا آپنے،کسی بڑے آدمی کی اولاد تو ایسی جگہ ہوتی نہیں سو یہ سب اسی طرح چلتا رہےگا!<br>کیا کریں کیسے کریں اور کون کرے یہ سوال ہم ایک دوسرے سے پوچھتے رہیں گے اور پھر سب بھول بھال کر ایک نئے حادثے کا انتظار کرنے لگیں گے اور بس:123 <br>کہاں کی سول سوسائٹی اور کیسی سول سوسائٹی :huhعبداللہnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-64994198327139690622010-03-09T13:38:08.000+05:002010-03-09T13:38:08.000+05:00ہر کوئی يہی کہتا ہے کہ يہ سب پچھلوں کا کيا دھرا ہے...ہر کوئی يہی کہتا ہے کہ يہ سب پچھلوں کا کيا دھرا ہے اب ہم کيا کيا درست کريں لوگوں ميں شعور نہيں ہے ورنہ حالات يہاں تک پہنچتے ہی نہيں اب بھی اپنے آپ سے درستگی کا عمل شروع کر کے بارش کا پہلا قطرہ بنا جائے تو چند سالوں ميں کافی بہتری آ سکتی ہےاسماء پيرسnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-50327399923858727432010-03-09T12:48:26.000+05:002010-03-09T12:48:26.000+05:00جس علاقہ کا آپ نے ذکر کيا ہے يہ راولپنڈی چھاؤنی ہے...جس علاقہ کا آپ نے ذکر کيا ہے يہ راولپنڈی چھاؤنی ہے جہاں سِول انتظاميہ کی نہيں چلتی ۔ ہر چھاؤنيوں ميں ايک سٹيشن کمانڈر ہوتا جو کرنل يا بريگيڑيئر ہوتا ہے ۔وہی چھاؤنی کا بادشاہ ہوتا ہے کہنے کو تو وہاں بھی متعلقہ صوبائی حکومت کے قوانيں چلتے ہيں مگر عملی طور پر يہ استدلال سو فی صد غلط ہے ۔ <br><br>پرويز مشرف نے جب پورے ملک ميں شہری حکومتيں قائم کيں تو اسلام آباد اور تمام چھاؤنيوں کو جو اب اَن گِنت ہيں مستثنٰی قرار ديا يعنی وہاں فوج ۔ غلطی ہو گئی ۔ فوج نہيں بلکہ فوجی کی حکومت کو قائم رکھا ۔<br><br>اس سے قبل گکھڑ پلاز ميں آگ لگی تھی تو انکوائری کرنے والوں نے پوری مارکيٹ ميں آنے جانے کے صرف ايک راستہ کو زيادہ نقصان ہونے کا سبب قرار ديا تھا اور صوبائی حکومت نے فوج کے متعلقہ ادارے کو اس سلسلہ ميں لکھا تھا <br><br>ہوسٹل کا واقعہ بتاتا ہے کہ صوبائی حکومت کی ہدائت کو ردی کی ٹوکری ميں پھينک ديا گياافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.com/blognoreply@blogger.com