tag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post1335908072886713430..comments2023-06-15T16:28:20.337+05:00Comments on دریچہ: شیشہ حقہفرحت کیانیhttp://www.blogger.com/profile/07899974156526331909noreply@blogger.comBlogger12125tag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-43233022467052863972009-08-05T04:24:12.000+06:002009-08-05T04:24:12.000+06:00@ابوشامل: افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے سامنے یہ سب کچ...@<a href="#comment-3347" rel="nofollow">ابوشامل</a>: افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے سامنے یہ سب کچھ ہو رہا ہے لیکن کچھ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ کسی کو پروا نہیں تو کوئی بے بس ہے۔ معاشرے کو تباہی کی طرف جاتے دیکھنا کس قدر تکلیف دہ ہوتا ہے :-( <br>@<a href="#comment-3294" rel="nofollow">محمد احمد</a>: درست کہا احمد۔ ہمارے یہاں نشے کے بجائے نشہ کرنے والے کو برا سمجھا جاتا ہے۔ تو ان کو واپس نارمل زندگی کی طرف لانے کے لئے کوشش کون کرے۔ <br>@<a href="#comment-3679" rel="nofollow">امید</a>: شکریہ امید۔ میں نے بھی یہی سنا ہے کہ لڑکیوں میں بھی شیشہ کافی مقبول ہے اور کھلے عام سموکنگ کی جاتی ہے عوامی مقامات پر :-s <br>@<a href="#comment-3860" rel="nofollow">Wakas Mir</a>: آمین۔ <br>شکریہ وقاص :) ۔ جب ہم لوگ اپنے ملک میں قانون کی پاسداری کرنا سیکھ گئے تو ہم ترقی کی طرف گامزن بھی ہو جائیں گے۔فرحت کیانیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-19004680221176218642009-08-05T04:13:29.000+06:002009-08-05T04:13:29.000+06:00@جعفر: پینے کا صاف پانی کا میسر نہ ہونا بھی بیما...@<a href="#comment-3284" rel="nofollow">جعفر</a>: پینے کا صاف پانی کا میسر نہ ہونا بھی بیماری کا باعث ہے اور شیشہ بھی صحت تباہ کر دیتا ہے۔ ہم کسی ایک مسئلے کی وجہ سے دوسرے مسئلے کو نظر انداز تو نہیں کر سکتے۔ <br>@<a href="#comment-3287" rel="nofollow">افتخار اجمل بھوپال</a>: جی ہاں انکل۔ ایسا ہی ہوتا ہے۔ ہمارے لوگ ہٹ دھرمی سے کام بھی اسی لئے لیتے ہیں کہ انہیں پکڑ کا خوف نہیں ہوتا۔ باہر جہاں سختی کی جاتی ہے وہاں یہی لوگ قانون پسند بھی بن جاتے ہیں۔ <br>@<a href="#comment-3295" rel="nofollow">شگفتہ</a>: شگفتہ آپ کو بھی معلوم نہیں تھا شیشے کا؟ میں نے جب پہلی بار سنا تھا تو عجیب سا لگا۔ لیکن اب تو یہ پاکستان میں بہت عام ہو گیا ہے شاید :-( <br>@<a href="#comment-3296" rel="nofollow">میرا پاکستان</a>: بالکل۔ بلا اجازت بھی اور اگر کوئی اعتراض کرے تو اعتراض پر توجہ ہی نہیں دی جاتی۔<br>@<a href="#comment-3305" rel="nofollow">کنفیوز کامی</a>: اور یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اس اضافے کو کسی بھی سطح ہر سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا :(<br>@<a href="#comment-3341" rel="nofollow">محمد وارث</a>: :D :D لیکن سگریٹ بھی کچھ اچھی شے تو نہیں ہے :-sفرحت کیانیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-59037381126160418312009-07-19T12:17:02.000+06:002009-07-19T12:17:02.000+06:00Bohat sahi likha. humare "log" aise hi h...Bohat sahi likha. humare "log" aise hi hote hein .. Jab bahir hote hein to qanoon ko follow karte hein jab Pakistan jate hein to khul jate hein.. hmm Allah hum sab ko taufeeq de Qanoon ko follow karne ki . ameenWakas Mirhttp://www.wakasmir.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-79776682448208857852009-07-11T19:49:12.000+06:002009-07-11T19:49:12.000+06:00بہت اچھی تحریر ہے فرحت۔۔ صیح کہا آپ نے بالکل شیشہ ...بہت اچھی تحریر ہے فرحت۔۔<br><br> صیح کہا آپ نے بالکل شیشہ کی لت کے بارے میں ۔ ۔<br> کراچی کی کافی شاپز میں نوجوانوں خصوصا لڑکیوں کا شیشہ پینے کاانداذ تو پیشہ ور نشیؤں کو مات دیتا دکھائی دیتا ہے -<br>کہ آپ حیران ہی رہ جاتے ہو<br><br> امیدامیدnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-26356561646161765922009-06-29T15:04:59.000+06:002009-06-29T15:04:59.000+06:00ویسے شیشہ مختلف ذائقوں کے حقے کو ہی کہا جاتا ہے لی...ویسے شیشہ مختلف ذائقوں کے حقے کو ہی کہا جاتا ہے لیکن بد بخت کاروباری حضرات اس میں کچھ نشہ آور اشیاء ملا کر فروخت کر رہے ہیں۔ اب یہ ایسا چھپ چھپا کر بھی نہیں ہو رہا بلکہ کئی شیشہ نوش بر ملا اس امر کا اظہار کرتے ہیں کہ وہ جاتے ہیں اس لیے ہیں کہ انہیں نشے میں سرور آتا ہے۔ خصوصاً کراچی کے پوش علاقوں میں تو یہ اچھا خاصا دھندا بن چکا ہے۔ اب تھوڑا اپر مڈل کلاس کے علاقوں میں بھی شیشہ خانے دکھائی دینے لگے ہیں۔ <br>یعنی جناب نچلا طبقہ تو ویسے ہی ہیروئن، چرس اور دیگر نشوں میں جا رہا ہے اب رہے درمیانے طبقے کے با صلاحیت نوجوان انہیں بھی نشے کی لت لگائی جا رہی ہے۔ابوشاملhttp://www.abushamil.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-45273214880210721972009-06-29T09:44:29.000+06:002009-06-29T09:44:29.000+06:00اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ میں 'شیشے' سے ...اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ میں 'شیشے' سے محفوظ ہوں، سگریٹ ہی اور کچھ نہیں کرنے دیتے :hehe:<br><br><em>محمد وارث, کی تازہ تحریر: <a href="http://muhammad-waris.blogspot.com/2009/06/blog-post_25.html" rel="nofollow">ایک نئی غزل</a></em>محمد وارثhttp://muhammad-waris.blogspot.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-56431809449443982962009-06-28T00:33:07.000+06:002009-06-28T00:33:07.000+06:00جناب پاکستان میں سموکرز کی تعداد مردوں میں 40 فیصد...جناب پاکستان میں سموکرز کی تعداد مردوں میں 40 فیصد اور خواتین میں 8 فیصدبڑھ چکی ہے ۔ اسکے علاوہ بیڑی تمباکو چھالیہ گٹکا بھی ہماری قوم میں سرایت کر چکا ہے یہ ہے جواب اس پوسٹ کا۔کنفیوز کامیnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-47910409177356398812009-06-27T18:33:13.000+06:002009-06-27T18:33:13.000+06:00پاکستان میں سب سے بڑی کوفت جو ہمیں ہوتی ہے وہ ہے ...پاکستان میں سب سے بڑی کوفت جو ہمیں ہوتی ہے وہ ہے لوگوں کا بلا اجازت سگریٹ پینا۔میرا پاکستانhttp://www.mypakistan.comnoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-64611889710906123552009-06-27T18:01:40.000+06:002009-06-27T18:01:40.000+06:00یہ شیشہ کیسا عجیب سا نام / اصطلاح ہے پہلے مجھے عنو...یہ شیشہ کیسا عجیب سا نام / اصطلاح ہے پہلے مجھے عنوان سے لگا کہ شاید آپ نے کسی ایسے نوداراتی حقہ کے بارے میں لکھا ہے جو شیشے کا بنا ہوا ہوگا ، مکمل پڑھ کر حقیقت معلوم ہوئی اور افسوس بھی ہوا۔ <br><br>اچھی تحریر، تحقیق اور پیغام ہے فرحت ۔شگفتہhttp://shagufta.urdutech.com/blognoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-61093687029222071502009-06-27T17:37:17.000+06:002009-06-27T17:37:17.000+06:00فرحت کیانی صاحبہ، بہت اہم موضوع پر قلم اُٹھایا ہے ...فرحت کیانی صاحبہ، <br><br>بہت اہم موضوع پر قلم اُٹھایا ہے آپ نے۔ بلا شبہ ہمارے ہاں لوگ پہلے پہل یا تو محض تفریحِ طبع کی خاطر یا غم بھلانے کے بہلاوے میں نشہ آور اشیاء کا استعمال کرنا شروع کردیتے ہیں اور بعد میں عادی ہو جاتے ہیں۔ <br><br>ایسےلوگ اگر بعد میں چاہیں بھی تو ان عادات سے پیچھا نہیںچھڑا پاتے ہیں کہ ہمارا ماحول اُن لوگوں کی واپسی کے لئے موزوں نہیںہے۔ مایوسی، پژمردگی اور ناکامیوں کے مارے ہوئے یہ لوگ پھر نشہ اور اس طرح کی چیزوں میںپناہ ڈھونڈتے ہیں۔ <br><br>میں سمجھتا ہوں کہ حکومتی اور غیر حکومتی دونوں سطح پر ہی اس معاملے میں راست اقدامات کی ضرورت ہے، لیکن فی الحال ان دونوں طبقات کی جانب سے اس طرح کے اقدامات کی کوئی اُمید نظر نہیں ہے۔ :-(محمد احمدhttp://ranaii-e-khayal.blogspot.com/noreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-39989268028853846842009-06-27T12:51:36.000+06:002009-06-27T12:51:36.000+06:00سگریٹ ہو حقہ يا شیشہ میرے لئے سب بہت تکلیف دہ ہیں ...سگریٹ ہو حقہ يا شیشہ میرے لئے سب بہت تکلیف دہ ہیں ۔ رہی قانون پر عملداری تو ایک بار میں ہوائی جہاز میں سفر کر رہا تھا کہ مجھ سے اگلی نشست پر بیٹھے ایک پڑھے لکھے آدمی نے سگریٹ پر سگریٹ پھونکنا شروع کر دیا ۔ میں نے ایئر ہوسٹس سے درخواست کی ۔ اس نے اسے جا کر منع کیا کہ یہ نوسموکنگ ایریا ہے آپ سگریٹ نہ پیئں ۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ جہاز تو ایک ہی ہے اس سے کیا فرق پڑتا ہے اور متواتر سگریٹ پیتے رہے ۔ اگر کوئی اور ملک ہوتا تو اسے جہاز سے اترتے ہی گرفتار کر لیا جاتا بعد میں چاہے چھوڑ دیا جاتاافتخار اجمل بھوپالhttp://www.theajmals.com/blognoreply@blogger.comtag:blogger.com,1999:blog-8588057086047276415.post-76059859173452239782009-06-27T11:31:06.000+06:002009-06-27T11:31:06.000+06:00فرحت بی بی۔۔۔جس ملک میں ایک سروے کے مطابق 70 فیصد ...فرحت بی بی۔۔۔<br>جس ملک میں ایک سروے کے مطابق 70 فیصد ۔۔۔ <br>جی ہاں 70 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں<br>وہاں شیشے پر پریشان ہونا۔۔۔<br>”دور کی سوجھی“ کے مترادف ہے۔۔۔۔جعفرhttp://jafar.wordpress.pk/noreply@blogger.com