Sunday 27 February 2011

روزنامچہ

6 comments
اتنے بہت سے دنوں میں بہت سا لکھنا تھا لیکن فرصت نایاب ہوتی جا رہی ہے۔ پچھلے دن بہت مصروف گزرے۔ سیدہ شگفتہ سے ملاقات کے بعد مزید چند معروف شخصیات سے ملاقات ہوئی۔ ان میں Islam: A Short History کی مصنفہ کیرن آرمسٹرانگ کے ساتھ ایک شام اور سینٹ جوزف کالج کراچی کی پرنسپل ڈاکٹر برنیڈٹ ڈین سے دس دن تک روزانہ ملاقات شامل رہی۔ اتنا کچھ نیا سیکھا اور اسے آگے پھیلانے کا ارادہ بھی ہے۔ حقیقی زندگی میں اس پر کام شروع ہو چکا ہے۔ انٹرنیٹ کے لئے ابھی وقت نہیں مل رہا۔ بہرحال کوشش جاری ہے۔
فی الحال صبح ایک نہایت اہم میٹنگ کم امتحان ہے جس کے لئے دعاؤں کی اشد ضرورت ہے۔ یہی دعا کر رہی ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ کی طرح عزت رکھ لے۔ آمین

Friday 18 February 2011

غزل- وقتِ سفر قریب ہے بِستر سمیٹ لُوں

3 comments
وقتِ سفر قریب ہے بِستر سمیٹ لُوں
بِکھرا ہُوا حیات کا دفتر سمیٹ لُوں

پھر جانے ہم ملیں نہ ملیں اک ذرا رُکو
میں دل کے آئینے میں یہ منظر سمیٹ لُوں

غیروں نے جو سُلوک کئے اُن کا کیا گِلہ
پھینکے ہیں دوستوں نے جو پتھر سمیٹ لُوں

کل جانے کیسے ہونگے کہاں ہونگے گھر کے لوگ
آنکھوں میں ایک بار بھرا گھر سمیٹ لُوں

سیلِ نظر بھی غم کی تمازت سے خُشک ہو
وہ پیاس ہے ملے جو سمندر سمیٹ لُوں

اجمل بھڑک رہی ہے زمانے میں جتنی آگ
جی چاہتا ہے سینے کے اندر سمیٹ لُوں